۱۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 30, 2024
آیت الله سیداحمد خاتمی

حوزہ/ امریکہ تقریباً 68سالوں سے ایرانی قوم پر اقتصادی پابندیاں اور سازشیں کر رہا ہے جو امریکہ کا منفور چہرہ ہے اور اسی وجہ سے لوگ"مردہ باد امریکہ"کہتے ہیں اور میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ شیطان بزرگ امریکہ سے نفرت"فَمَن یَکْفُر بِالطّاغوت" کی مثال اور دین کے فرائض میں سے ایک ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ تہران آیۃ اللہ سید احمد خاتمی نے اس ہفتے کی نماز جمعے کے خطبوں میں یوم اللہ 13 آبان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کل 13 آبان تھی جسے اسلامی جمہوریہ ایران میں استکبار جہاں کے خلاف جدوجہد کے قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے اور عالم اسلام سمیت اسلامی جمہوریہ ایران میں امریکہ کا معاملہ انتہائی سیاہ اور شرمناک ہے۔

تہران کے نائبِ امام جمعہ آیۃ اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ جب امام خمینی(رح)نے1343 شمسی میں ملت ایران کو غلامی سے نجات دلانے کے لئے قیام فرمایا تو امریکی ایما پر آپ کو ملک بدر کر دیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ1357 شمسی میں طلباء امام خمینی(رح)کی حمایت میں اسی جگہ جمع ہوئے جہاں آپ بیٹھے ہوئے ہیں اور امریکہ کے حکم سے گولی چلائی گئی جس کے نتیجے میں57 طلباء شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوئے اور یہ ایک ایسی حکومت کا معاملہ تھا جسے امریکہ نے ایرانی قوم پر مسلط کیا تھا۔

امام جمعہ تہران نے مزید کہا کہ ایران میں امریکی سفارت خانہ اسلامی نظام کے خلاف سازش کا مرکز تھا جسے1358شمسی میں مسلمان طلباء نے نابود کردیا اور امام راحل نے اس کام کی تائید فرمائی۔

آیۃ اللہ سید احمد خاتمی نے مزید کہا کہ امریکہ کے دوسرے جرائم میں سے ایک مذہب،اخلاقیات اور آزادی مخالف حکومت کا مسلط کرنا تھا،یعنی شہنشاہی حکومت کا تسلط تھا جس نے ایران کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا تھا اور یہ سب ظالم شہنشاہی حکومت امریکیوں کی حمایت پر کرتی تھی۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ تقریباً 68سالوں سے ایرانی قوم کے خلاف سازشیں کر رہا ہے کہا کہ امریکی جرائم میں سے ایک 8سالہ مسلط کردہ جنگ تھی اور اگر کسی کو صدام کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران پر جنگ مسلط کرنے میں امریکیوں کا ہاتھ نظر نہیں آتا تو یہ ان کی ایک سیاسی حماقت ہے،کیونکہ صدام کے حملے سے تین دن قبل برزینسکی نے صدام سے خصوصی ملاقات کی تھی۔

نائبِ امام جمعہ تہران نے صہیونی حکومت کی مسلسل پشت پناہی کو امریکہ اور اس کے تمام سابق صدور کی ایک اور سازش قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ انہوں نے صہیونی جلاد اور انسانیت کی قاتل حکومت کی حمایت کرنے کا عہد کیا ہوا ہے۔داعش سمیت تکفیری قوتوں کی مسلسل پشت پناہی بھی امریکی شرمناک جرائم کا حصہ ہے۔امریکی سابق وزیر خارجہ اور صدارتی امیدوار نے واضح طور پر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ داعش کو انہوں نے ہی وجود بخشا تھا۔

آیۃ اللہ خاتمی نے مزید کہا کہ ایران کی عظیم قوم کے خلاف اقتصادی پابندیاں اور دلوں کے سردار جنرل الحاج قاسم سلیمانی کی شہادت امریکہ کے دیگر جرائم میں شامل ہے اور حالیہ دنوں میں پٹرولیم مصنوعات کی چوری کا معاملہ زیرِ بحث ہے الحمدللہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے شیر دل اور بہادر جوانوں کے ہاتھوں امریکہ کو شکست فاش کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ امریکہ کا منفور چہرہ ہے اور اسی وجہ سے لوگ"مردہ باد امریکہ"کہتے ہیں اور میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ شیطان بزرگ امریکہ سے نفرت"فَمَن یَکْفُر بِالطّاغوت" کی مثال اور دین کے فرائض میں سے ایک ہے۔

امام جمعہ تہران نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں امریکی معاملہ انتہائی سیاہ اور شرمناک ہے،کہا کہ اس بات پر اعتراض اور تنقید کی کوئی گنجائش نہیں ’’مردہ باد امریکہ‘‘ آج ملت ایران کا مقدس نعرہ بن چکا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .